The tayyaba torture case took a new turn on Friday.11:23am pst               The case is registered on the basis of false and baseless incidents. 11:30am pst                judge said that her wife treated tayyaba like her own child.11:35am pst              Khurram said that he paid the parents of the girl Rs12,000 11:40 am PST               Islamabad Police submitted their statement to Supreme Court.11:45am pst               Supreme Court decided that Tayyaba will stay at Pakistan Sweet Homes.11:50am pst

Thursday, 1 February 2018

                                   حیض کے مسائل
ویسے تو لڑکیاں اور خواتین روز مرہ معمولات کی وجہ سے مختلف تکلیف میں مبتلا نظر آتی ہیں مگر کچھ خاص ایام میں انکی تکلیف بڑھ جاتی ہیں حیض، پریڈز شروع ہوتے ہی کمر اور پیٹ میں شدید درد شروع ہوجاتا ہے بعض خواتین اور لڑکیوں میں حیض یعنی پڑیڈز کا درد عام خواتین سے زیادہ ہوتا ہے حیض کی مدت آٹھ سے سات دنوں تک ہوتی یے اور اکثر  وقت کی مدت زیادہ  بھی ہوجاتی ہے لیکن ان میں کسطرح سے روز مرہ کے کان کرنے ہے اس کی سمجھ اور شعور آ ج بھی خواتین میں کم بظر آتا ہے ہم ایسے ماحول اور معاشرے میں رہتے ہے کہ جہاں ایسے تکلیف برملا ،موضوع بیان نہیں کے جاسکتے اور خاص طور پر گھر کے مردوں کے سامنے ایسی باتیں کرنا معیوب سمجھا جاتا یے ۔آخر حیض یا پڑیڈز کی اسی تکلیف سے کیسے چھٹکارا پایا جائے یا یہ کہ اسکا گھریلو علاج کیا ہے کون سا گھریلو علاج آزمانے سے تکلیف میں قابو پایا جاسکتا ہے ۔لیکن ان سب سے پہلے یہ جانبا ضروری ہے کہ تکلیف ہوتی کیوں ہے اور کیوں حیض کی مدت میں اضافہ
                                                              ہوجاتا نے
بہت زیادہ مرچی والا کھانا کھانے کی عادت سے حیض کے *
                                       دورانیے میں اضافہ ہوسکتا ہے
       بہت زیادہ کولڈرنکس پینے سے بھی یہ مسئلہ ہوتا ہے*
اور اپنی غذا میں پھل ،سبزیوں کے استعمال کو کم رکھنا *
جب ڈائت  میں وٹامن اور پڑوتین  کی غذا کم ہوجائے تو.          یہ مسئلہ ہوتا یے       
                                                             پانی کم پینا*
حیض کے لیے کوئی اور دوای کا استعمال کرنا یا دوسری * 
                                             کوئی اور گولیوں کا کھانا
املی کا استعمال کم کیا جائے کیونکے اس سے پڑیڈز زیادہ*
                                              اور بے وقت ہوجاتے ہیں ان دنوں گوشت ،کافی پینے اور میٹھی چیزیں کھانے سے*
                                                            اجتناب کریں
                   

Tuesday, 30 January 2018

خوبصورت جسم کا دشمن موٹاپا

                     خوبصورت  جسم  کا  دشمن موٹاپا  

    خوبصورت  نظر آنے کی خواہش ہر عورت میں ہوتی ہے
زمانہ حال میں جسم کی َخوبصورت رکھنے کے لئے لوگ جتنے جتن کرتے ہیں وہ اس بات کی واضع عکاسی کرتے ہیں کہ صرف مرد ہی نہیں بلکہ خواتین بھی اپنی ظاہری خوبصورتی اور فٹنس کے بارے میں بہت حساس یوتیں ہیں بعض اوقات تو ایسا دکھائی دیتا ہے کہ معاشرے میں ایک دوسرے سے بڑھ کر خوبصورت اور پر کشش نظر آنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ۔مجموعی طور پر دیکھا جائے تو خوبصورتی صرف گوری رنگت اور پرکشش نقوش کا ہی نام نہیں بلکہ ان سب سے اہم اور بنیادی اہمیت کی حامل چیز ہے انسان کا متناسب جسم اور خوبصورت سراپا خالی میک اپ کرلینے سے جسم کا حقیقی حسن اجاگر نہیں ہوتا بلکے اصل خوبصورتی حسین سراپے کی مرہون منت ہیں جسم میں صاف خون کی متناسب مقدار چہرے پر تازگی اور شگفتی لاتی ہے جب کہ اس کے بر عکس وہ لوگ جن کا خون صاف نہیں ہوتا یا ان کے جسموں میں خون کی کمی ہوتی ہے ان کے چہرے زردی پیلے ہو جاتے ہیں خون کی کمی کی وجہ سے چہرے کی رونق ختم ہوجاتی یے اور آنکھیں ہر وقت تھکی تھکی دکھائی دیتی ہیں لہذا کوشش کرنی چاہیئے کہ رنگ گورا کرنے کے بجائے مجموعی خوبصورتی حاصل کرنے کی کوشش کی جائے اور اس سلسلے ميں مہنگی مہنگی کریموں اور فیشل مساج پر بے جا رقم ضائع کرنے کی بجائے اچھی اور متوازن غزا کا استعمال کی جائےاور باقاعدگی سے ورزش کا اہتمام کا جائے                  جو خواتین گھر میں رہتی ہیں ان کی اکثر یہ شکایت ہوتی ہےکہ ہمارا وزن گھر بیٹھے بیٹھے بڑھ رہا ہیں ایسے میں ان خواتین کو روز ایک ٹائم واک کرنی چاہیے صرف تیس منٹ تک کوینکے ہر روز واک کرنا بھی خوبصورتی کا ضامن ہوتا ہے ایسے میں گھر کے قریب کوئی لان یا پارک نہ بھی میسر ہوں تو صحن یا چھت پر بھی واک کی جاسکتی ہے بس   
                  ضرورت یے تو کام میں باقاعدگی لانے کی
خواتین کا ھمیشہ سے یہی ماننا ہوتا ہے کہ ہم سب کچھ کھانے لیکن ہمارا وزن نہ بڑھے تو ایسا تو یر گز ممکن نہیں کیونکہ جب تک ہم اپنے کھانوں میں چربی کی مقدار کم  نہیں کرے گے تب تک ہمارا جسم بے ڈول نظر آئے گا۔بیشتر خواتین کی رانوں اور بازوں پر جمع ہونے والی چربی پریشان کرتی ہے اور وہ اسے گھٹانے میں مصروف اور پریشان رہتی ہے اس ابھرتی ہوئی بے ڈول چربی سے نجات حاصل کرنے کی خاطر جسے طبی زبان میں سیلو لائت کہتے ہمیں چند اضافی اور خصوصی قوتیں استعمال کرنے کی ضرورت ہیں جیسے کے باقاعدگی سے ورزش، مناسب غذا اور ایک صحت مندطرز زندگی  کے لیے ضروری ہیں لیکن صرف اتنا ہی نہیں کافی نہیں سیلو لائت محض چربی کا جمع ہونا نہیں ہے ،ورزش اور کم چکنائی پر مشتملغذا کے استعمال کے علاوہ ایسے تازہ پھل اور سبزیاں بھی کھانی چاہئیں ساتھ میں ذہنی دباؤ اور انتشار کو کم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ہمارے بدن کےنظام پر اثر انداز ہوتے       ہیں           

                                   حیض کے مسائل ویسے تو لڑکیاں اور خواتین روز مرہ معمولات کی وجہ سے مختلف تکلیف میں مبتلا نظر آتی ہیں مگر...