The tayyaba torture case took a new turn on Friday.11:23am pst               The case is registered on the basis of false and baseless incidents. 11:30am pst                judge said that her wife treated tayyaba like her own child.11:35am pst              Khurram said that he paid the parents of the girl Rs12,000 11:40 am PST               Islamabad Police submitted their statement to Supreme Court.11:45am pst               Supreme Court decided that Tayyaba will stay at Pakistan Sweet Homes.11:50am pst

Wednesday, 29 March 2017

muasharti buraiyon ka sabab ...... April fool

       معاشرتی برائیوں کا سبب ۔۔۔۔۔۔ اپریل فول



اپریل فول دوسروں کے ساتھ مزاق کرنے اور بےوقوف بنانے کا تہوار ہے ۔ اس کا خاص دن اپریل کی پہلی تاریخ ہے ۔ یہ یورپ سے شروع ہوا ہے اور اب ساری دنیا میں مقبول ہے ۔ مغرب کی اس بے سوچے سمجھی تقلید کے شوق نے ہمارے ے میں جن برائیوں کو رواج دیا ، ان ہی میں سے ایک رسم اپریل فول بھی ہے ۔ اس رسم کے تحت یکم اپریل کی تاریخ میں جھوٹ بول کر کسی کو دھوکہ دینا اور دھوکہ دے کر کسی کو بےوقوف بنانا نہ صرف جائز سمجھا جا تا ہے بلکہ اسے کمال قرار دیا جاتا ہے ۔ جو شخص جتنی صفائی اور چابکدستی سے دوسروں کو جتنا بڑا دھوکا دے گا اتنا ہی قابلِ  تعریف اور یکم اپریل سے فائدہ اٹھانے والا شخص کہلایا جاتا ہے ۔
          بدقسمتی سے مسلمانوں نے بھی مغرب کی اس روش کو اپنالیا ہےاور ہر نہایت جوش و خروش سے مناتے ہیں اور پھر اپنی کامیابیوں پر فخر کرتے ہوئے شکار کی بے بسی کو یاد کرتے ہوئے اپنی محفلوں کو گرماتے ہیں ۔
        اپریل فول میں مزاق کی وجہ سے نہ جانے کتنے افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے کیون کہ انھیں کسی ایسے صدمے کی خبر سنادی گئی جسے وہ برداشت نہ کر پاتے اور دم توڑ دیتے ہیں ۔
       ہمارے مذہب میں بھی جھوٹ بولنا بہت بڑا گناہ ہے لیکن ہم اسے مزاق کا نام دے کر اپنی زبان سے لوگوں کی کئی بار دل آزاری کرتے ہیں اور انھیں تکلیف پہنچاتے ہیں اور پھر کامیاب ہو کر خوشیاں مناتے  ہیں ، حالانکہ ہمارے مذہب میں ہمیں مذاق میں بھی جھوٹ بولنے کا حکم نہیں ہے اور نہ ہی سنجیدگی میں جھوٹ بولنا جائز قرار دیا گیا ہے ۔پھر بھی ہم ہوش کے ناخن نہیں لیتے اور زبان کو جھوٹ جیسے گناہوں سے آلودہ کرتے ہیں ۔
         ایسے گناہ سے بچنے کے لئے ہمیں اپنی زبان پر قابو رکھنا چاہئے اور اپریل فول جیسی بے ہودہ روش کو اپنانے سے گریز کرنا چاہئے۔

aurton ka maqam e haisyat

               
     عورتوں کا مقامِ  حیثیت 




    عورت ماں  ، بہن ، بیوی ،بیٹی اور دیگر روپ میں ہمارےمعاشرے   کی پیشانی کا وہ جھومر ہے جسے ہم صرف دکھاوے کے لیے یا نمائش کے لئے سجاتے ہیں ۔ اگر ہم عورت کو ماں کے روپ میں دیکھیں تو ہم سب اس بات سے واقف ہیں  کہ جنت ماں کے قدموں تلے ہے ، مگر انتہائی افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے معاشری میں عورت کو وہ عزت و مقام آج کے دور میں بھی نہیں دیا جاتا جس کی یہ حق دار ہے ۔آج بھی کئ گھرانوں میں ہم دیکھتے ہیں کہ جو عورت بیٹی کو پیدا کرتی ہے وہ بدنصیب کہلاتی ہے  یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہمارے پیارے نبیؐ  کو بھی اللہ نے چار بیٹیوں کی رحمت نوازا  تھا ۔
         آج کے دور میں عورت ہر شعبے سے تعلق رکھتی ہے ۔ وہ سماجی فلاح و بہبود بھی ہے ، سربراہِ مملکت بھی ہے اور سربراہِ حکومت بھی ہے ۔ پاکستان میں عورت اسٹیٹ بینک آف گورنر بھی رہی ، ایک عورت سائنسدان بھی ہے اور مختلف یونیورسٹی میں ڈین کے عہدے پر بھی فائز ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ عورتیں ہر روپ میں خود کو ڈھال سکتی ہیں ، اسلئے عورت کی اہمیت سے انکار کا تو جواز ہی نہیں ۔ عورت ہر روپ میں ہر رشتے میں عزت ، وقار کی علامت ، وفاداری اور ایثار کا پیکر سمجھی جاتی ہے ۔ ایک آدمی کسی بھی حیثیت کا حامل ہو زندگی کے سفر میں کسی نہ کسی مرحلے میں اسے کسی خاتون کا مرحون احساس ضرور ہوتا ہے ۔ بار بار سننے میں آتا ہے کہ  آدمی کی کامیابی  کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے ، اگر یہ سچ ہے تو اس سے صاف ظاہر ہے کہ ایک عورت ہی مختلف حیثیت سے مرد کو سنوارتی ہے ۔
      عورت کا اصل وصف حیا اور نسوانیت اس کا حقیقی حسن ہے ۔ دھرتی کے ٹھراوُ سے لے کر سمندروں اور دریائوں کے طلاطم جیسے جذبات کو سینے میں سموئے یہ حستی ماضی ، حال ، مستقبل کے طویل رستوں پر مستعد قدموں سے رواں دواں اور نسلِ  انسانی کو بڑھاتی ہے اور نہ صرف اس کی پرورش کرتی ہے اور اس کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتی ہے بلکہ وقت آنے پر اپنے فطری کردار سے باہر نکل کر ہر سمت میں ، ہر محاز پر اپنی فتح کا علم بلند کرنے کے حوصلے سے مالامال ہے ۔

Tuesday, 28 March 2017

chera hai nikhra nikhra , dhula dhula

                         چہرہ ہے نکھرا نکھرا' دُھلا دُھلا          

                                      عرقِ گلاب رکھیں آپ کی جلد کو ترو تازہ           

گرمیوں کا موسم آتے ہی خواتین میں آ پس میں ہی سوچ و بچار کا سلسہ شروع ہوگیاہے کہ کس طرح اور کن چیزوں کی مدد سے جلد کو ترو تازہ رکھا جا سکتا ہے ۔ کیونکہ گرمیاں شروع ہوتے ہی جلد کے مساہل کا سامنا کرنا پڑتا ہےجن میں کیل مہاسے،داغ دھبے،خارش اور دیگر مساہل کا سامنا رہتا ہے۔ایسے میں بدنما نظر آنی والی جلد کو پر کشش بنانے کے لیے اوران تمام مسہلوں کے حل کے لیے عرقِ گلاب بہت مفید ثابت ہوتا ہے گلاب کا عرق اینٹی سپیٹک،اینٹی بیکٹیریئل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔عرقِ گلاب کا استعمال برس با برس سے ہوتا چلا آیا ہےعرقِ گلاب کے فوائد کس قدر ہے تو اس کا اندازہ ہم اس طرح لگا سکتے ہے کہ شہنشاہوں ، نوابوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والی خواتین اس کا کثرت سے استعمال کیا کرتی تھی تاکہ خوبصورت نظر آسکے ۔ عرقِ گلاب کے استعمال سے ہر قسم کی جلد کو نرم اور چمک دار بنایا جا سکتا ہے کیونکہ یہ جلد کی خشکی کو ختم کرتا ہے بلکہ یہ ہر موسم کے لیے ایک قدرتی موئسچرائیزر ہےذیل میں عرقِ گلاب کے چند خصوصیات بیان کرنے جارہی ہوں جن سے آپ اپنی جلد کو تادیر جواں رکھ سکتی ہیں

   ٭۔۔۔۔عرقِ گلاب کا استعمال ایک قدرتی سستے کلینزر کے طور پر ہوتا ہے۔تو سب سے پیلے روئی کو عرقِ  گلاب اور دودھ میں ڈبو کر لگانے سے نا صرف چہرے پر جمی دن بھر کی میل کچل صاف ہوجاتی ہے بلکہ چہرے کی تھکاوٹ بھی اُتر جاتی ہے  اس عمل کو رات میں کرنا ہی بہترہے۔۔۔۔۔

٭۔۔۔۔اکثر خواتین حساس جلد کی وجہ سے مسئلے کا شکار نظر آتی ہے ایسی صورتحال میں عرقِ گلاب ایک بہتر ٹونر کا کام انجام دیتا ہے اگر عرقِ گلاب کا استعمال بنا کسی چیز میں ملائے بغیر بھی کیا جائے تو خارش کے نشانات کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔




                ٭۔۔۔۔دو چمچ صندل کا پاؤڈر، ایک چمچ عرقِ گلاب کو ملا کر گاڑھا پیسٹ بنائیں اور چہرے ہر لگائیں خشک ہونے کےبعدچہرہ  سادے پانی سے دھولیں دونوں کا امتزاج جلد کو کافی حد تک نرم اور چمک دار کردے گا۔

٭۔۔۔عرقِ گلاب اورچقنر کا رس ملا کر ہونٹوں پر روزانہ رات میں لگانے سے ہونٹوں کو سیاح ہونے سے بچایا جاسکتا ہےیہ  موئسچرائیزر ہونٹوں کو گلابی بنانےمیں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔      

         عموماّّ کپڑے دھونے سے آپ کے ہاتھ خشکی کا شکار ہوجاتے ہیں تو ایسے میں یہ لوشن بہت ہی مفید ثابت ہوتا ہے۔

٭۔۔۔ لوشن بنانے کے لیے ،چار چمچ لیموں کا رس اورآٹھ چمچ عرقِ گلاب کو آپس میں ملا دیں ۔پھر اس مکسچر کو بوتل میں بھر کر رکھ دیں اورجب برتن اور کپڑے دھو کر فارغ ہوجائے تو اس لوشن کو ہاتوں میں لگالیں

٭۔۔۔چہرے کے لیے فیس ماسک بہت نمایاں اثر کرتا ہے ۔ایک چمچ ملتانی مٹی ،دو چمچ عرقِ گلاب اور لیموں کے رس کے چند قطرے آپس میں ملالیں پھر اس ماسک کو چہرے اور گردن پر 10 سے15 منٹ کے لیے لگالیں اور پھر ٹھندے پانی    سے دھو لیں ۔ 

٭۔۔۔اگر جن خواتین کوجھائیوں کا مسلہ درپیش ہے تو وہ عرقِ گلاب کا استعمال روزانہ کرکے اس مسلے سے نجات حاصل کرسکتی ہیں۔

٭۔۔۔جہاں تک دانوں کااور مہاسوں کے علاج کا تعلق ہے توعرقِ گلاب لگانے سے یہ بیکٹریا یعنی جلد میں موجودجراثیم کی افزائیش کم کردیتا ہے جلد کونمی فراہم کرتا ہے اور مہاسوں اور دانوں کا خاتمہ کردیتا ہیں۔۔۔۔

 اکثر خواتین کی یہ شکایت ہوتی ہے کہ ان کی جلد کی رنگت دھوپ کی وجہ سے خراب ہوجاتی ہے تو ایسے میں نارنجی کا   پاوڈر مفید ثابت ہوتا ہے

٭۔۔۔ نارنجی کے چھلکوں کو دھو کر پلیٹ یا ٹرے میں بچھادیں اور پھر اس ٹرے کو دھوپ میں رکھ دیں جب چھلکے دو تین دن میں سوکھ جائیں تو تو اس میں عرقِ گلاب ملا کربلینڈر میں ڈال کر مشین میں گرینڈ کرلیں اور پھر چہرے پر لگالیں۔

٭۔۔۔نارنجی کے پاوڈر میں عرقِ گلاب ملا کر لگانے سے جلد کو جلدی بورھا ہونے سے بچایا جاسکتا ہے تو چیرے کی جلد کو لٹکنے سے محفوظ کرنے کے لیے دو چائے کا چمچ نارنجی پاوڈر ایک چائے کا چمچ عرقِ گلاب اور ایک چائے کا  چمچ دودھ ڈال کر پیسٹ بنالیں اور روز رات کو سونے سے پہلے لگالیں۔ 

٭۔۔۔۔۔پودینے کی ایک خاص خوبی یہ ہے کہ یہ خارش اور انفیکشین والی جلد کوآرام پہنچاتا ہے اس میں موجود قدرتی ٹھندک جلد کو تروتازہ رکھتی ہے ایسے میں اس میں اگر چند قطرے عرقِ گلاب ملا کر پیسٹ بنا کرجلد پر لگالیا جائے تو جراثیم کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے اور ساتھ میں یہ پیسٹ کیل مہاسوں ،ایکنی کو ختم کرنے میں مد فراہم کرتی ہے ۔

تو اب آپ  کو اندازہ ہوگیاہونگا کہ عرقِ گلاب کا استعمال کس قدر آسان ہوسکتا ہے ہماری زندگی میں اور کس کس طرح سے عرقِ گلاب کو استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ بھی کہ عرقِ گلاب کو لگانے سے کس طرح سے اپنی جلد کو نرم و ملائم ،قدرتی حسن سےفیض یاب بخشا جاسکتا ہے۔ 

https://youtu.be/8L9JaoEtqDo
https://youtu.be/6924dyPfqoo

                           

                                                                                                                                         





Tuesday, 7 March 2017

Just Another Women's Day


 

  Image result for women's day in pakistan


 

Women's day will be celebrated all around the world with great passion and enthusiasm on 8th march as always. The day is to celebrate women's social and political achievements and their contribution to the family and community.

In Pakistan women's day is quite different because, the day is marked with seminars, talks, rallies, networking events, conferences and marches, discussing very lame issues related to women and just focus on liberty. It actually doesn't meet the need of time and it causes hatred and manifest extreme feminism in the society that force to rebel. It results in creating an unbalanced society. 

  Image result for women's day in pakistan

 

 

Number of poverty-stricken women with their children in the rural areas have been suffering from poverty, illiteracy and ignorance since ever. Even they still don't have basic right to live like food, shelter and clothes. Nothing has changed with them. There problems remain same after all these blandishments. So, we should also try to provide them better health facilities, awareness and education. The women are very brave and hardworking who work to facilitate their families. Actually they are the real assets of our country.   

Due to the stereotypical society, we have just associated women's day with few professional women who work for the  fortune of the country's economy. so, it underestimates the importance of ordinary women who suffer a lot just to stay alive. 

 life is itself a profession, a great profession. It also has many goals to achieve, the mother who sacrifices for her children and works hard for bringing up her children.

So, is the training of children in order to make them  a successful citizen not a part of country's development and prosperity?

In this way, we should also pay tribute to all the mothers, house wives and daughters on this day.

 

 

Progressive Report

It is a group blog with 6 authors named Aisha Rasheed, Anum Javed, Areeba Shahab, Hira Sahar, Aniqa Zaidi and Kinza Jameel. The motive of media bistro is to share creative and critical views which acknowledge the reader and we can say we are achieving our aim. Our blog is progressing day by day through different blog posts. People are liking them and also giving their own comments and feedback. There are 12 blog posts on different topics. The URL of our blog is mediabistro5.blogspot.com. Due to the creativity, our blogs is read not only in Pakistan but also in all over the world . The views are above 700 in such a short time. It became possible because of the co-ordination between the members. There is a topic KLF in which all the members have shared their views according to their perspective. Some wrote in Urdu while others in English. We shared our URL on our social media accounts which became the reason of our success and increasing page views. People like our blog so much that they are requesting to join the blog as a author and with an open heart, we accepted. Our blog is very active and we update it regularly through tickers which are related to the current affairs. We covered the PSL follow-ups and also used poll to know the point of views of our audiences.

Wednesday, 1 March 2017

Are you feeling hungry??

 Image result for singaporean rice



It’s human psychology that we always want to have something new, something delicious and something healthy to eat. Because, we get distasted by having the same taste constantly in our mouth.  
In Pakistan, people prefer Chinese food most instead of having French, Thai and Italian. May be, they get everything in Chinese food what they look for. Similarly, Singaporean Rice is also very dominating dish in Pakistan and people love to have it in their special moments. 
Have you ever noticed that when we search for the Singaporean Rice recipe then why the Google search engine always gives result just from Pakistan? It is amazing to know that there is nothing as Singaporean Rice at least not in Singapore!  
The dish we call Singaporean Rice is actually originated from Hainanese Chicken Rice that is entirely different in recipe and as well as in taste and is also considered as one of the national dishes of Singapore. It is also adopted from early Chinese immigrants in Hainan province in southern China.  

All apart, I am also in love with the mouthwatering Singaporean Rice and I had just made it last weekend with a little bit change in the recipe. 
So, here is the recipe;  


Ingredients: 

  • ·        Rice                               1kg(boiled)
  • ·        Noodles                        1 cup(boiled)
  • ·        Chicken                        1kg(boneless)
  • ·        Capsicum                     2(cubed)
  • ·        Cabbage                       1(sliced)
  • ·         Onion                           1(cubed)
  • ·        Carrot                           2(cubed)
  •  

For Chicken: 
  • ·        Egg                                    1
  • ·        Corn flour                        1tbs
  • ·        Flour                                 1tbs
  • ·        Soya sauce                       2tbs
  • ·       Chili sauce                       2tbs
  • ·        Vinegar                             2tbs   
  • ·        Black pepper                    1tbs
  • ·        Salt                                   1tbs
  • ·       Crushed red chilies           1tbs  
  • ·        Oil                                     as required 


For sauce: 

  • ·        Tomato sauce                             1 
  • ·        Mayonnaise                               1 cup
  • ·        Cream cheese                             2tbs
  • ·        Salt                                             1tbs
  • ·        Pepper                                        1tbs
  • ·        Sugar                                          1tbs
  • ·        Oil                                              2tbs
  • ·        Crushed red chilies                    1tbs 
  • ·        Soya sauce                                 1tbs
  • ·        Chili sauce                                 1tbs
  • ·        Vinegar                                      1tbs
  • ·        Corn flour                                  2tbs 


Method: 

At first, marinate the chicken with all its ingredients, mentioned above for an hour and then heat the oil and deep fry the chicken. In a big pan heat little amount of oil and put the boiled rice into it and fry the rice by adding salt, pepper and chili and soya sauce. Then, keep it aside. In the same pan, fry the boiled noodles and also keep it aside. Now, put all the vegetables in the pan and fry it with salt, pepper and chili sauce.
For making the sauce again heat 2tbs of oil and pour the tomato sauce with all ingredients as mentioned above cook it for 5 minutes then add corn flour and again cook it until sauce become thick.  Now, put the fried rice in a serving dish then make layers of the noodles, the vegetables, the chicken and finally pour the sauce.   
I haven’t used fried sliced garlic and chilies for topping because I don’t like but, you can add whatever according to your desired taste. 

 Cooking is also like a game in which you just have to play with ingredients you already have, sensibly and in the end you will definitely get a new taste. I am sure you will try the delicious recipe and enjoy it with your friends and family.
  


                                   حیض کے مسائل ویسے تو لڑکیاں اور خواتین روز مرہ معمولات کی وجہ سے مختلف تکلیف میں مبتلا نظر آتی ہیں مگر...